سول پروٹیکشن کے سربراہ نیکوس ہردالیاس نے چھ مشہور یونانی جزائر کے ساتھ ساتھ سیندورینی اور رودوس پر مقامی حکام کو خبردار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ صحت کے متعلق اقدامات کو بہتر بنا یا جائے ۔تاکہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پایا جا سکے ۔اگر کرونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو نہ پایا جا سکا تو پھر اضافی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
جمعرات کے دن پریس بریفنگ میں جناب ہردالیاس نے کہا کہ گزشتہ دس دنوں میں لیفکادا ، پاروس ، رودوس ،سیندورینی ، ٹینوس اور زاکنتھوس کے مشہور جزیروں پر انفیکشن میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔جو کہ صحت کے حکام میں تشویش کا باعث ہے۔
جناب ہردالیاس نے خبردار کیا ہے کہ میکونوس میں کرونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے پابندیوں کا سامنا کرنا ہو گا۔وزارت صحت کی کمیٹی دونوں جزیروں پر ہونے والی پیش رفت کا بہت باریکی اور دھیان سے جائزہ لے رہی ہے۔
اور خاص طور پر یونانی حکام ان علاقوں میں سختی سے چیکنگ کریں گے۔جن علاقوں میں افراد اور سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔
اپنی حفاظت خود کریں نہیں تو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
جناب ہردالیاس نے کہا کہ مقامی حکام اور سیاح اپنی خود حفاظت کرتے ہوئے کرونا وائرس سے بچنے کے تمام حفاظتی اقدامات کا خیال رکھیں ۔
جناب ہردالیاس نے کہا کہ یونان کے دیگر علاقے بھی انفیکشن میں اضافے کو ظاہر کر رہے ہیں۔ اور ان میں جزیرے سپیٹس
پاکسی
خیوس
ایویا کے ساتھ ساتھ تھیسلونیکی
خلکیدیکی
کوزانی
فلورینا
ووایتیا اور میسینیا بھی شامل ہیں۔
یونان میں آئندہ دن سخت گرمی کے ہوں گے۔
یونان کی موسمیاتی سروس ای ایم وائے کی پیشن گوئی کے مطابق اس ہفتے کے آخر میں انتہائی زیادہ درجہ حرارت متوقع ہے ۔سوموار کو درجہ حرارت45ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے۔
جمعہ کے روز ، کئی علاقوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر جائے گا ۔ اور کچھ علاقوں میں 42-44 ڈگری ، یانینا جزائر میں 41 سینٹی گریڈ اور مشرقی ایجیئن میں 41-42 سینٹی گریڈ تک پہنچ جائے گا۔
کیکلادس اور ناردرن کریتی میں درجہ حرارت قدرے کم رہے گا کیونکہ موجودہ شمالی ہواؤں کی طاقت 4-6 ہے۔
جنرل سیکریٹریٹ برائے سول پروٹیکشن میں ہیٹ ویو کے بارے میں ایک ہنگامی اجلاس نے کارکنوں کے تحفظ کے لیے خصوصی اقدامات جاری کرنے کا اعلان کیا ہے جن کی وضاحت وزارت محنت کرے گی۔
اہم معلوماتی خبریں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں ۔الاؤنسز اور حکومتی فنڈز کے بارے میں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں ۔امیگریشن اور قوانین سے متعلق خبریں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔