یونان میں شدید برفباری کی وجہ سے 8،000سےزائد گھروں کے مکین بجلی اور پانی سے محروم ہوگئے
یونان میں تقریبا 40سال بعد دوروز15اور16فروری اتنی شدید برف باری ہوئی کہ گلیوں اور میدانوں میں برف کے بوجھ سے درخت بجلی کی تاروں پر گر گئے ۔جسکی وجہ سے ہزاروں گھروں کی بجلی کا ربط ختم ہو گیا ۔
سینکڑوں گھروں میں پانی کی سپلائی بھی رک گئی۔ محکمہ بجلی بلدیات ،فائر برگیڈ ،پولیس اور یونان آرمی کے جوان ان رکا وٹوں کو دور کرنے کے لئے سخت محنت کر رہے ہیں۔ شدیدبرفباری بدھ کی صبح سے ہی تھم گئی ۔لیکن شدید برفباری اور طوفان کی وجہ سے مسائل جمعہ19فروری تک بھی جاری ہیں ۔اور انہیں مکمل درست کرنے کے لئے ابھی وقت درکار ہوگا۔
شدید برف باری کا نقصان؛
اس دوران کئی گھروں میں ضعیف العمر افراد اور چھوٹے بچوں کو شدید ایمرجنسی میں مدد کی ضرورت پڑی ۔ جیسے ایک پانچ سالہ بچے کو سخت بخار ہو گیا ۔راستےدرختوں کے گرنے کی وجہ سے بند ہو چکے تھے۔ اسلئے یونانی آرمی ،پولیس اور فائر برگیڈ کے ایک بڑے آپریشن کے بعد بچے کو ہسپتال پہنچایا گیا ۔
صوبہ اتیکہ اور ایتھنز کے گردونواح میں تقریبا 70،000گھرشدید برفباری کی وجہ سےبجلی سے محروم ہوئے اور 15،000گھر ایویا میں ۔لیکن اکژوبیشتر ان کی درستگی کر دی گئی ہے ۔
محکمہ بجلی یونان (دےدی اے) نے ایکالی ،دیونیسوس، آگیو ستیفا نوس، کی بجلی بحال کر دی ہے اسکے باوجود 7،000 گھر بجلی کی بحالی کے منتظر ہیں ۔
یونان میں اتنی شدید برف باری کم و بیش 40سال بعد ہوئی۔ جسکی وجہ سے انتظامات نہ تھے کہ اتنی شدید برفباری کا سامنا کیا جا سکتا ۔جسکی وجہ سے یونان کے تمام محکمے ایکدوسرے کو موردالزام ٹھہرا رہے ہیں ۔