Greece migrants issues news

(Urdu) یونان ترکی 40کلومیٹر باڑ کی تکمیل/مہاجرین کو5000یوروجرمانہ

Sorry, this entry is only available in Urdu.

یونان نے جمعہ کو کہا کہ اس نے ترکی کے ساتھ اپنی سرحد پر 40 کلومیٹر کی باڑ مکمل کر لی ہے۔ اوراب ایک نیا نگرانی کا نظام موجود ہے۔ تاکہ ممکنہ پناہ گزینوں کو طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد یورپ پہنچنے کی کوشش سے روکا جا سکے۔

یونان مہاجرین کے بحران سے نمٹنے کیلئے فرنٹ لائن پر تھا۔ یعنی یونان واحد ملک ہے جس کو سب سے زیادہ مہاجرین کے مسائل کا سامنا ہے۔ اور اس نے کہا ہے کہ اس کی سرحدی افواج اس بات کو یقینی بنانے کے لیے چوکس ہیں کہ یہ دوبارہ یورپ کا گیٹ وے نہ بن جائے۔

افغانی مہاجرین کا مسئلہ

جمعہ کو وزیر دفاع اور مسلح افواج کے سربراہ کے ساتھ ایروز کے علاقے کا دورہ کرنے کے بعد شہریوں کے تحفظ کے وزیر میخالیس

خریسوخیدیس نے کہا کہ افغانستان کے بحران نے “تارکین وطن کے بہاؤ کے امکانات پیدا کیے ہیں۔

خریسوخیدیس نے نامہ نگاروں کو بتایا ، “ہم ممکنہ اثرات کے لیے غیر فعال طور پر انتظار نہیں کر سکتے۔ ہماری سرحدیں محفوظ اور ناقابل تسخیر رہیں گی۔

مہاجرین کو روکنے کیلئے باڑ اور الیکٹرانک چیکنگ سسٹم تیار

خریسوخیدیس نے کہا کہ موجودہ 12.5 کلومیٹر باڑ کی توسیع حالیہ دنوں میں مکمل ہوچکی ہے ۔ نیز ہائی ٹیک ، خودکار الیکٹرانک مانیٹرنگ سسٹم بھی کام کررہا ہے۔

یونان میں تارکین وطن کی آمد ، یا تو زمینی یا سمندری راستے سے ہوتی ہے۔ جو   اب 2016 کے بعد سے مجموعی طور پرکم ہو گئی ہے۔ جب سے یورپی یونین نے مالی معاونت کے بدلے مہاجرین کے بہاؤ کو روکنے کے لیے ترکی کے ساتھ معاہدہ طے کر لیا تھا۔

وزیراعظم کیریاکوس میچوتاکیس اور ترکی کے صدر طیب اردگان نے جمعہ کو فون پر افغانستان پر تبادلہ خیال کیا۔

اردگان نے کہا کہ افغانستان اور ایران – افغانیوں کے ترکی جانے کے لیے ایک اہم راستہ ہے- جو مہاجرین یہاں آرہے ہیں انکو روکنا نا ممکن ہے۔اسلئے اس بارے میں کوئی مضبوط حکمت عملی بنانی ہو گی۔

یونان اور ترکی ، نیٹو کے اتحادی اور تاریخی حریف ہیں ۔ اور آپس میں انکے اختلافات ہمیشہ سے جاری ہیں ۔
یونان نے حالیہ مہینوں میں اپنے مہاجر کیمپوں کو باڑ لگا کر اور ترکی کے قریب ساموس اور لیسوس کے جزیروں پر دو بند قسم کی سہولیات کی تعمیر کے لیے یورپی یونین کے وسیع ٹینڈرز شروع کر کے اپنی ہجرت کی پالیسی کو سخت کر دیا ہے۔

اس نے ماضی قریب میں لوگوں کو اپنے سمندروں میں داخل ہونے سے روک دیا ہے ۔

یونان میں  غیرقانونی افراد کے داخل ہونے پر5000یورو جرمانہ

یونانی پولیس پناہ کے متلاشیوں یعنی اسائلم سیکرز کو کورونا وائرس پروٹوکول کی خلاف ورزی کرنے اورویکسینیشن سرٹیفکیٹ  نہ دکھانے کے بہانے کشتی کے ذریعے ملک میں داخل ہونے والوں پر 5000 یورو جرمانہ عائد کر رہی ہے۔

روزنامہ افسین کے مطابق  یونان پہنچنے والے مہاجرین کو اب کشتی سے اترتے ہی 5000 یورو جرمانے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ایسا لگتا ہے کہ یہ عمل زور پکڑتا جا رہا ہے ۔ بظاہر طالبان سے بچنے کی کوشش کرنے والے افغان مہاجرین کوروکنے کیلئے ایسا کیا جا رہا ہے۔

  پچیس نئے آنے والے پناہ گزینوں پر جرمانہ عائد کیا  گیا۔ جو بیس دن پہلے خیوس پہنچے تھے۔

ملک بدر ہونے کے خطرے سے بچنے کے بعد انہیں قانون کے مطابق لیفکونیا میں قرنطینہ مرکز میں لے جایا گیا۔

معلوماتی خبریں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں ۔الاؤنسز اور حکومتی فنڈز کے بارے میں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں ۔امیگریشن اور قوانین سے متعلق خبریں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *