Business and success

پست ہمت اور غمگین نہ ہونا ،تم ہی کامیاب ہو گے اگر تم یقین وایمان رکھتے ہو

success ideas

آپ کامیاب ہونا چاہتے ہیں ،تو اپنا حوصلہ ہمیشہ بلند رکھنا ہو گا۔

آپ دنیا کے کسی کونے یا کسی بھی مقام یا علاقے میں ہیں ۔توآپ کامیاب و کامران ہو سکتے ہیں ۔اسکے لئے دوبنیادی چیزیں چاہیے ہوتی ہیں ۔جن کو آپ مضبوطی سے اپنے ساتھ باندھ لیں ۔

علم کے بعد محنت ۔اور ایسی محنت جو شوق اور جنون کے راستوں سے گزرتی ہو۔

کبھی بھی مایوس نہیں ہونا ۔یعنی حالات و واقعات آپ کو غمگین اور پست ہمت کرنا چاہیں ۔تو اپنے نہ غمگین ہونا ہے اور نہ ہمت چھوڑنی ہے ۔اپنا حوصلہ بلند رکھتے ہوئے اپنےمشن کو جاری و ساری اس یقین کے ساتھ رکھنا ہے کہ آپ انشاءاللہ اس ہدف کو پورا کریں گے۔

تو تب آپ بھی یقین کر لیں کہ آپ ہی کامیاب وکامران اور فاتح ہوں گے۔

اوپر درج فارمولہ آپکی خدمت میں ،میں نے سورہ بقرہ کی آیت مبارکہ سے اللہ کی طرف سے دی گئی سند،کامیابی کے  طور پر پیش کیا ہے۔اسلئے نہ مجھے اس میں کوئی شک ہے اور نہ آپکو کوئی شک ہونا چاہیے۔لیکن بات کو سمجھنے اور سمجھانے کے طور پر  کچھ کمی بیشی ہوئی ہے    تو اللہ پاک  معاف فرمائے آمین۔

تجارت میں برکت ہے۔

تفصیل میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کی کئی احادیث کے متن اور سمری سے یہ بات بتائی گئی۔کہ اپنے کاروبار اور تجارت میں برکت اور وسعت ہے۔

؛بلند حوصلہ اور ہمت

اسلئے اگرہم یہ سوچتے ہیں کہ ہم نے کامیاب ہونا ہے ۔تو ہدف آپکا جو بھی ہو وہ جائز ہونا چاہیے۔اصول اور ضابطے پر مبنی ہونا چاہیے۔اور اوپر درج پیمانہ آپکی کسوٹی ہونا چاہیے ۔تو انشاءاللہ  آپ اپنے مشن اور ہدف میں کامیابی حاصل کر کے ہی رہیں گے۔

لیکن اگر آپنے راستے میں ہی حوصلہ اور ہمت ہار دی اور آپکے دل ودماغ سے آپکو آوازیں آنے لگیں ۔اور کئی دفعہ آپ اپنے اندر سے ہی یہ  آواز سنیں کہ یہ کام میں نہیں کر سکتا۔تو پھر جان لیں کہ آپنے خودہی اپنے مشن میں  مایوسی اور ناکامی کو جگہ دے دی۔

؛اگر آپ نے فوری طور پر اپنے اس عمل کو نہ روکا تو جان لیں کہ آپ نے اوپر درج جو فارمولہ ہے کہ

۔۔پست ہمت اور غمگین نہ ہونا ،تم ہی کامیاب ہو گے اگر تم یقین وایمان رکھتے ہو۔یہی کامیابی کی سند ہے اور جونہی آپ اس فارمولہ میں کمی بیشی محسوس کریں تو فوری طور پر اس فارمولہ کو ذہن نشین رکھتے ہوئے انتھک محنت ،یقین کامل سے آپ اپنا مشن مکمل کر سکتے ہیں ۔

آپ  نے  کامیاب ہونےکےخواب دیکھنے شروع کئےتو آپ کے اپنوں نے انہیں توڑا۔

آپکو اچھی طرح یاد ہو گا کہ جب آپ نے نو جوانی میں قدم رکھا اور خواب دیکھنا شروع کئے کہ میں ایک بڑا افسر بنوں گا۔میں ایک بہترین تاجر بنوں گا ۔فیکٹریاں پورے ملک میں ہوں گی۔میں عدل و انصاب کا بول بالا کروں گا ۔اپنے لوگوں کو روزگار مہیا کروں گا وغیرہ وغیرہ۔۔ ۔ ۔ ۔ تو آپکو یاد ہو گا کہ سب سے پہلی رکاوٹ ممکن ہے آپکو اپنے ہی گھر سے یہ فقرہ سنتے ہوئے آئی ہو کہ جناب اپنا منہ دیکھا ہے کہ اتنی بڑی بڑی باتیں کر رہے ہو۔

اس طرح کے بے شمار مایوس کر دینے والے یہ فقرے سننے پڑتے ہیں ۔جس سے آپکے خواب چکنا چور نہیں ہونے چا ہیں ۔نہیں ٹوٹنے چاہیں ۔کیونکہ اس طرح کہ فقرے تو آپکو ساری زندگی سننے ہوں گے ۔لیکن ان تمام اور بڑی ساری دوسری رکاوٹوں کے باوجود یقین کامل اور عمل پیہم سے آگے بڑھتے ہی جانا ہے۔اس بات کا پورا خیال رکھتے ہوئے کہ وہ فقرے چونکہ آپکے اپنے ہیں آپکے گھر سے ہیں ۔اس لئے کبھی بھی ادب و آداب اور تابعداری کو نہ چھوڑتے ہوئے یہ کہنا ہے کہ میں یہ کر کے ہی دم لوں گا انشاءاللہ۔

طاقت اور اختیار مضبوط  معیشت سے جڑا ہوا ہے۔

زمانہ قدیم سے لے کر ابتک تاریخ کے تمام ادوار کا جائزہ لیں تو آپکو نہایت واضح اس بات کے ثبوت اور دلائل مل جائیں گے ۔کہ جس کی معیشت کام کاروبار اچھا ہے اسی کا اختیا راور اسی کی بات زیادہ اثر رکھتی ہے۔”پنجابی کا ایک مقولہ ہے کہ جس دے کار دانے اوس دے کملے وی سیانے”۔

اسکا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ چار پیسے آنے سے عقل و شعور کا کوئی تعلق ہے ۔لیکن لوگ ایسا ہی سمجھنا  شروع کر دیتے ہیں ۔کیونکہ انکی ضروریات معیشت سے جڑی ہوتی ہیں یعنی کہ مال ودولت سے ۔

آپ اس وقت پوری دنیا کی موجودہ صورت حال کو ہی دیکھ لیں کہ جن ممالک کی تجارت ٹھیک ہے کاروبار پر انکا اختیار ہے۔ انھی ممالک کی معیشت مضبوط ہے۔اور جن کی معیشت مضبوط ہے وہی چند ممالک دنیا کے باقی تمام ممالک پر اپنا اختیا اور حکم چلاتے ہین ۔

اسی طرح کسی بھی معاشرہ کے کسی گروہ ،کبنہ،قبیلے کی بات ہو حتیٰ کہ صرف  ایک کی بات ہو تب بھی معیشت کے ساتھ ہی آپ مضبوط اختیار رکھ سکتے ہیں ۔

Business and success

پختہ ارادے کے ساتھ وسیع تجارت کریں۔

تجارت کا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنے ذاتی کاروبار اور بزنس کا آغاز کریں ۔چاہے آپکے پاس بہت ہی کم سرمایہ ہو۔سرمائے کی کمی آپ اس طرح بھی پوری کر سکتے ہیں کہ ایک اکیلا فرد کاروبار کا مالک ہونے کی بجائے دو ،دس یا بیس افراد اکھٹے ہو کر بھی کاروبار کا آغاز کر سکتے ہیں ۔اسکی دوسری صورت یہ ہے کہ پچاس افراد  آپس میں اتحاد کر لیں ۔مثال کے طور پراب وہ پچاس افراد کسی فیکٹری کے مزدور ہیں ۔اور وہ طے کر لیتے ہیں کہ ہم میں سے ہر کوئی کسی ایک سے آغاز کر کے  صرف ایک ماہ کے 500یورو پہلے یا آخری فرد سےاکٹھے کرنے شروع کر لیں ۔کہ اسکو کاروبار کے لئے مال مہیا کرنا ہے ۔

پچاس افراد کے اکٹھا کرنے کا مطلب ہے کہ ہر ماہ  ان پچاس افراد میں سے کسی ایک کا کاروبار کھڑا کیا جا سکتا ہے۔یعنی 500ضرب ۔50برابر ہے پچیس ہزار یورو

پچیس ہزار یورو سے آپ ایک معقول کاروبار کا آغاز کر سکتے ہیں ۔اسکا مطلب یہ ہے کہ آپ ہر قسم کا کاروبار یاتجارت کر سکتے ہیں ۔حتیٰ کہ ملین اور ٹریلین یوروز کی مالیت کے کاروبار انٹرنیشل سطح پر چلا سکتے ہیں ۔

لیکن  فارمولہ یاد رکھنا ہے کہ پست ہمت اور غمگین نہیں ہونا ۔اور انتھک محنت کے  ساتھ ہر رکاوٹ کو دور کرتے جانا ہے ۔

کاروبار میں نفع اور نقصان دونوں ساتھ ساتھ چلتے ہیں ۔

کاروبار شروع کرنے سے پہلے آپکو اس حقیقت سے واقف ہونا لازم ہے کہ آپنے کسی کاروبار کا آغاز کیا ۔آپکو اس سے متعلق ابتداء میں متعلقہ علم اور تجربہ نہ ہونے کی وجہ سے اس کاروبار میں نقصان اٹھانا پڑا۔تو آپنے اس نقصان سے گھبرانا نہیں ۔بلکہ اس کے آغاز میں ہی آپکو یہ ذہن نشین کرنا ہوگا کہ یہ کاروباری زندگی کے وہ حقائق ہیں جو ساتھ ساتھ چلتے رہتے ہیں ۔لیکن نقصان صرف نہ تجربہ کاری یا  معلومات نہ ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے ۔ جس کا سامنا صرف ابتدائی دور میں کرنا پڑتا ہے ۔اور سکے بعد نفع ہی نفع کبھی کم اور کبھی زیادہ ۔

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *