asylum service press release

وزارت امیگرنٹ اور اسائلم آفس کی جاری کردہ پریس ریلیز06.06.2021

اسائلم سروس عوام کو آگاہ کرتی ہے ، کہ صحت عامہ کی حفاظت اور کوویڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات کو مد نظر رکھتے ہوئے ،صرف اپنی اپوائنٹمنٹ طے کرنے کے بعد ہی اسائلم دفاتر میں آئیں ۔ اس میں انٹرویو اور رجسٹریشن شامل ہیں۔

لاکڈاؤن اور کرونا وائرس کے خطرہ سے بچاؤ کے پیش نظر وزارت امیگرنٹ اور اسائلم سروس نے دفاتر میں کام کی مقدار کو محدود کیا ہوا ہے۔اسائلم  سروس یونا ن اپنی جاری کردہ  گذشتہ پریس ریلیزز میں بھی ہر مرتبہ کچھ اسی طرح کابیان جاری کرتی  رہی ہے۔

اسا ئلم دفاتر  میں 06.06.2021 تک محدود پیمانے پر کام کیا جائے گا۔اس کی وجہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ جہاں اسائلم دفاتر موجود ہیں ۔وہ علاقے کرونا وائرس سے زیادہ متاثر ہیں ۔

  علاقوں میں06.06.2021 تک کام کی تفصیل؛

اسائلم دفاتر میں صرف ارجنٹ رجسٹریشن کا کام ہو گا۔1۔تیار ریذیڈنٹ پرمٹ کو جاری کیا جائے گا ۔ریذیڈنٹ پرمٹ کو ری نیو کرانے کا طریقہ کار جاننے کے لئےیہاں کلک کریں ۔فیصلہ پر اپیل  رجسٹر کرنے کا کام ضرور کیا جائے گا۔ڈبلن فیملی ری یونیفکیشن سے متعلق دستاویزات جمع کروا سکتے ہیں ۔

جن افراد یعنی اسائلم سیکرز کے  انٹرویوز لئے جائیں گے۔انکو انٹرویو سے پہلے فون کے ذریعے آگاہ کر دیا جائے گا۔اگر آپکا انٹرویو ہونا ہے۔تو آپکو انٹرویو سے پہلے فون کال موصول ہو گی۔آپ کو چاہئے کہ اپنی فون کال جو اسائلم دفتر کی طرف سے آپکو کی جائے گی اسکا خاص خیال رکھیں ۔تاکہ آپکا انٹرویو  مس نہ ہو جائے۔

لیسووس کے علاقے میں پہلے سے طے شدہ انٹرویوز لئے جائیں گے۔

وزارت امیگرنٹ اور اسائلم سروس کی ہدایات  کے مطابق  اسائلم دفاتر میں جانے سے پہلےدفاتر کے باہر اور اندر ماسک کااستعمال لازم

کریں۔دفاتر میں جانے سے پہلے اپنی ٹائم اپوائٹمنٹ طے کرلیں ۔ٹائم طے کئے بغیر آپ اسائلم دفاتر میں نہیں جا سکتے۔

ٹائم طے کرنے کے لئے اس لنک پر کلک کریں ۔آپ کے سامنے ایک فارم آئے گا۔ اسکو پر کر کے  سینڈ پر کلک کر دیں ۔

Set An Appointment

ٹائم  طے کرنے  کا طریقہ آپکو  یو ٹیوب پر بھی بتایا گیاہے۔j.aslam

گورنمنٹ کی اس ویب سائیٹ کو اب آپ اچھی طرح ذہن نشین کر لیں ۔یہ ویب سائیٹ آپکے لئے سمجھنا اور جاننا نہایت ضروری ہے

امذید اہم معلوماتی خبریں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں ۔الاؤنسز اور حکومتی فنڈز کے بارے میں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں ۔امیگریشن اور قوانین سے متعلق خبریں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں .اس خبر کا ماخذجاننے کے لئے یہا ں کلک کریں  ۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *