Asylum law GREECE

سکوپا ،گرفتاریوں کا تازہ نقشہ تیار کر لیا گیا ۔

قوی اندیشہ ہے کہ سکوپا ،گرفتاریاں  جلد شروع کر دی جائیں گی۔

جون کی 6 تاریخ کو یونان کے وزیر امیگریشن میتاراکیس نے وضاحت کر دی ہے۔کہ یونان سے پاکستان،افغانستان،شام،بنگلہ دیش اور صومالیہ سے تعلق رکھنے والے مہاجرین کو اب سےاسائلم کا حق  حاصل نہیں ہو گا۔

یونان کے سرحدی علاقوں سے داخل  ہونے والے  ان ممالک سے تعلق رکھنے والے ان مہاجرین کو سرحد پر ہی روکا جائے گا۔ اور انکواسائلم کی درخواست کا حق نہ ہو گا ۔اور جو مہاجرین ان ممالک سے غیر قانونی  حیثیت میں رہ رہے ہیں ۔انکو بھی اکٹھا کر کے انکے ممالک بھیجا جائے گا،کیونکہ اب ان ممالک میں  جنگ نہیں  ہے۔جسکی وجہ سے وہ اپنے ملکوں میں رہ سکتے ہیں ۔

صرف ترکی  میں اگر آپکی جان کو خطرہ ہے اور آپ اسے ثابت کر سکتے ہیں ۔تو تب آپکی اسائلم کی درخواست  قابل قبول ہو گی۔پاکستان ،افغانستان،شام ،بنگلہ دیش اور صومالیہ چونکہ مسلم ممالک ہیں۔ اسلئے ان کے لئے زیادہ بہتر ہے کہ وہ ترکی میں سیاسی پناہ کی درخواست دیں

کیونکہ ترکی ایک اسلامی ملک ہے ۔اسلئے آپ کے اور انکے مذہب میں یکسانیت ہونے کی وجہ سے آپ وہاں زیادہ محفوظ رہ سکتے ہیں ۔حکومت یونان کی پریس ریلیز دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں ۔

سکوپا ،گرفتاریوں کے اس سنگین خطرہ سے بچاؤکا لائحہ عمل

 سکوپا ،گرفتاریوں کے اس سنگین خطرہ سے بچاؤ کے لئے پاکستان کمیونٹی اتحاد یونان کے صدر جاوید اسلم آرائیں  نے یونان مقیم امیگرنٹ کمیونٹیز اور یونان میں نسل پرستی کے خلاف متحدہ محاذ کیرفا  کے باہمی اتحاد سے ایک مشاورتی اجلاس منعقد کیا ۔ اجلاس کے آغاز میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت یونان کا سکوپا ،گرفتاریوں کا نیا قانون انسانی حقوق کے خلاف ہے۔

اسلئے ہم سکوپا ،گرفتاریوں کے خلاف تمام کمیونیٹیز یونانی اور امیگرنٹ ورکرز قیام کریں گے۔اور لاکھوں کی تعداد میں اکھٹے ہو کے اپنی آواز میں قوت پیدا کرتے ہوئےان نئے قوانین کو نا منظور کریں گے ۔

سکوپا ،گرفتاریوں کے خلاف متحدہ محاذ

اور یہ تب ممکن ہو گا جب آپ تمام یونان مقیم ورکرز اسپر کھڑے ہوں ۔اور ایک دوسرے کی آواز میں آواز ملائیں ۔جاوید اسلم آرائیں صدر پاکستان کمیونٹی اتحادیونان نے تنبیہ کرتے ہوئےکہا کہ یاد رکھیں اور لکھ لیں کہ اگر آپنے اس مرتبہ سستی اور کاہلی کا رستہ اختیا کیا ۔تو پھر آپکو سنگین نقصانات کا سامنا کرنا پڑے گا۔اور سکوپا ،گرفتاریوں اور ڈیپورٹیشن کو کوئی نہیں روک سکے گا۔ اسلئے آپ سب پر انتہائی لازم ہے کہ آپ اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے میدان عمل میں آجائیں ۔

کیرفا کے سربراہ مسٹر پیتروس کوستادینو نےتفصیلی بات کرتے ہوئے نئے قوانین پر سیر حاصل بحث کی ۔بنگلہ دیش کمیونٹی کے صدر عبدالقدوس اور نائب صدر حسن بھائی نے اجلا س میں شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔

ابراہیم کاپی اور صومالیہ کے کمیونٹی ذمہ داران کے ساتھ ساتھ شامی ،عربی اور ترکی کرد نمائندوں  نے بھی مشاورتی اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔

مشاورتی اجاس کی کاروائی

مشاورتی اجاس میں طے پایا کہ چونکہ وقت بہت کم ہے اسلئے 10جون جمعرات  صبح 10:30بجے پلاتیہ کلاتھمونوس میں جنرل اسٹرائیک کے پہلے اجتماع میں شامل ہوں۔اور  سکوپا ،گرفتاریوں کے خلاف آواز بلند کریں گے ۔اور اسکے بعدبھی اپنے اجلاس اور مشاورتی اجلاس جاری رکھیں گے۔اور جب اور جہاں ضرورت پڑی اس نئے قانون کے خلاف نیشنل اسمبلی یونا ن کے سامنے احتجاجی اجتماع کا اہتمام کیا جائے گا۔

مذید اہم معلوماتی خبریں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں ۔الاؤنسز اور حکومتی فنڈز کے بارے میں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں ۔امیگریشن اور قوانین سے متعلق خبریں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں ۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *