The operation of the online application platform for asylum seekers registration appointments.

پریس ریلیز اسائلم سروس تھیسلونیکی

اسائلم کے درخواست دہندگان کے پیپر کارڈ کی اسمارٹ ڈیجیٹل کارڈ میں تبدیلی؛

تفصیل؛اسائلم سروس تھیسلونیکی میں 17/6/2021سے   عالمی تحفظ کے درخواست دہندگان کو کارڈز کی تبدیلی شروع کر دی جائے گی۔جو کارڈز 30/6/2021تک پاراتاسی قانون کے تحت ویلڈ ہیں ۔

ایستیاکے پروگرام کے تحت سرکاری رہائشوں میں رہنے والے مقدونیہ سے تعلق رکھنے والوں سے گزارش کی جاتی ہے کہ وہ درج ذیل ایڈریس پر اپنی آن لائن الیکٹرانک اپوائنٹمنٹ تلاش کریں ۔

https://apps.migration.gov.gr/applicant-card-rv/search ایڈریس

پراپنا کیس نمبر ڈال کر چیک کر سکتے ہیں ۔

اسائلم سروس تھیسلونیکی کی طرف سے یہ واضح کیا جاتا ہے کہ یہ صرف تھیسلونیکی سے تعلق رکھنے والوں کے لئے وضاحت کی جارہی

ہے۔ویتا کتیو کی سابقہ بلڈنگ  گلی نمبر5 پوندو لاخانہ آغوارہ۔

Asylum Office of Thessaloniki, Building of former «B KTEO», 5 Pontou Street – Lahanagora District, 54628 ,

اسائلم سروس تھیسلونیکی کی طرف سے گذارش کی جاتی ہے کہ جب آپکا ٹائم شیڈیول طے پا جائےتو اس روز آپ 15 منٹ قبل طے شدہ ٹائم سے تشریف لائیں ۔اسائلم سروس کی طرف سے درخواست دہندگان کو یاد دہانی کرائی گئی ہے ۔کہ آپکے کاغذ والے کارڈ کو اسمارٹ ڈیجیٹل کارڈ میں تبدیل کیاجارہا ہے۔

اس الیکٹرانک اسمارٹ کارڈ پر آپکا مکمل آن لائن ڈیٹا، فنگر پرنٹ اور انشورنس وغیرہ تمام چیزیں آن لائن فائل میں  ریکارڈ کے طور پر نظر آتی رہیں گی۔

رائے  ایڈیٹر؛

اسائلم سروس کے تمام درخواست دہندگان کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ پرانے ریکارڈ  اور کارڈز کا چونکہ ڈیٹا اپڈیٹ کیا جا رہا ہے۔ اس لئے آپکو  آپکا ڈیٹا ان دنوں نظر نہیں آرہا ہو گا۔تو اس سے آپ یہ جان لیں کہ ڈیٹا کی تبدیلی کی وجہ سے ایسا ممکن ہو سکتا ہے۔ اس لئے اس میں اس نکتے پر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ۔اسکی بجائے آپکو اس بات کی فکر کرنا ضروری ہے کہ آپنےکس طرح  اپنے لئے آن لائن ٹائم شیڈیول طے کرنا ہے۔اگر آپ خود تسلی بخش آن لائن درخواست بھیج سکتے ہیں تو بہتر اور اچھا  ہے۔اور اگر نہ بھیج سکیں تو قریب ترین وکیل سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں ۔

مذید اہم معلوماتی خبریں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں ۔الاؤنسز اور حکومتی فنڈز کے بارے میں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں ۔امیگریشن اور قوانین سے متعلق خبریں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔اس خبر کا ماخذ جاننے کے لئے یہاں کلک کریں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *