A2 GREECE Exams date

The Only Way to Be really Successful

 

What is success کامیابی کیا ہے؟

ہمارے ذہنوں میں جو معیارات بیٹھے ہوئے ہیں وہ کیا ہیں؟ کامیابی پیسے سے ہے ،کامیابی جائیداد سے ہے، کامیابی کاروبار سے ہے، کامیابی شہرت سے ہے، کامیابی اقتدار سے ۔جو جتنا دولت مند اتنا کامیاب !جو جتنا مشہور اتنا کامیاب !جو حکومت پر پہنچ گیا کامیاب !جس ن .کاروبار جمالیا کامیاب !جس نے بہت مال بنا لیا کامیاب 

یہی ہے اصل میں  ہماری بھول؛

ہمارے ذہنوں میں جو تصور کامیابی کا ہو گا ۔اسی کیلئے ہماری بھاگ دوڑ ہو گی۔ اسی کے لیے جدوجہد ہو گی۔اسی کیلئے توانائیاں صرف ہوں گی۔اسی کیلئے دن را ت کی مشقت ہو گی۔یہ ہے اصل شے جس کی یہاں نفی ہو رہی ہے۔ کامیابی دولت سے نہیں ،کامیابی شہرت سے نہیں  ، کامیابی حکومت ،طاقت او رقوت سے نہیں۔ بلکہ کامیابی ہے ایمان  سے عمل صالح سے تواصی بالحق سے تواصی بالصبر سے ۔آپ غور کیجیے اس نقطہ نظر کا اس رویہ  کا اس کا بدل جانا ہی انسانی زندگی میں انقلاب برپا کرتا ہے۔

key to success

اب آپکا نتیجہ کیا نکلا؟ 

اگر دولت سے کامیا بی ہوتی تو قارون نہایت کامیاب تھا ۔ اگر حکومت سے کامیابی ہوتی توفرعون اور نمرود کامیاب تھے۔ کامیابی ان سے نہیں ہے ۔انسان دولت میں قارون کی دولت تک پہنچ گیا۔ اور دنیا میں دبدبہ اور اقتدار اور سلطنت اور حکومت کے اعتبار سے وہ نمرود اور فرعون کے مقام تک پہنچ گیا۔ وہ ناکام ہے خائن ہے فاسد ہے برباد ہے۔

Come to the real success. اصل کامیاب کون

اور ابوذر غفاری کامیاب ہے چاہے ان کے پاس کچھ نہیں. جھونپڑی تک نہیں ۔ کوئی گھر نہیں ۔ حضور نے فرمایا ہے اللہ کے کچھ بندے ایسے ہوتے ہیں جو کسی محفل میں جانا چاہیں تو انہیں اجازت نہیں ۔جو کہیں اگر رشتہ کرنا چاہیں تو کوئی ان سے رشتہ نہ کرے ۔ کہ کہیں کوئی سفارش کرنا چاہیں تو ان کی کوئی بات ہی نہ سنے۔لیکن اللہ کے ہاں انکا مقام یہ ہے کہ اگر بھولے سے بھی کسی بات پر قسم کھا بیٹھتے ہیں   تو اللہ پاک ان کی قسم  کی لاج رکھتا ہے۔  اس بات کا مان لینا آسان ۔اس پر سبحان اللہ کہنا آسان ۔لیکن اسکے مطابق آپکے اپنے ذہن کا بدل لینا بہت مشکل۔

اسلئے کہ ہم متاثر ہوتے ہیں اپنے ارد گرد کے ماحول سے ۔کوئی نہایت  بڑا محل ہے۔دیکھ کر ایک مرتبہ جھر جھری  آتی ہے۔ 20فٹ لمبی کار زناٹے کے ساتھ آپکے پاس سے گزر گئی۔ایک دفعہ آپکے دل میں خیال آتا ہے کہ بڑے خوش نصیب لوگ ہیں یہ ،بڑے کامیاب ہیں ۔ حالانکہ کچھ معلوم نہیں کہ یہی سب سے بڑی بد نصیبی ہے۔ہو سکتا ہے کہ یہ ہی سب سے بڑی ناکامی ہو۔اگر ذہنوں میں یہ بات بیٹھ جائے کہ کامیابی کس شے کا نام ہے۔

قرآن میں بار بار اللہ فرماتا ہے کہ اے ایمان والو رکوع کرو ،سجدہ کرو ۔اپنے رب کی بندگی کرو اور اچھے کام کرو تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ۔

How can you get success تو کامیابی کن چیزوں سے ہے یہ ہے سب سے بڑا سبق۔ 

یہ ہمارے دل میں اگر بات بیٹھ جائے تو زندگی بدل جائے گی۔صبح شام بدل جائیں گے ۔ نقشے بدل جائیں گے۔بھاگ دوڑ کا رنگ بدل جائے گا۔ آج جو چیز نہایت اہم نظر آرہی ہے کل نہا یت غیر اہم نظر آئے گی۔

 جیسے کہ حضور کی حدیث ہے کہ  مجھے تمہاری دنیا سے کیا سروکار ہے ۔ میری مثال تو اس سوار کی طرح ہے جوتھوڑی دیر کے لئے درخت کے سائے میں ٹھہرتا ہے سستانے کے لیے پھر وہ اپنا راستہ لیتا ہے۔اسے اس درخت سے کوئی مستقل کام نہیں ہے۔ وہ اسکا گھر نہیں ۔وہ اسکی منزل نہیں ۔ اسی طرح یہ دنیا میرا گھر نہیں ہے ۔ابھی کیا ہم کہتے ہیں ان للہ وانا الیہ راجعون اللہ تعالیٰ کے پاس سے آئیں ہیں ۔ اللہ کی طرف لوٹ جانا ہے۔ دنیا میں ایسے رہو جیسے کہ تم اجنبی ہو یا راہ چلتے مسافر ہو۔ لیکن یہ طرز عمل کب ہوگا ۔جب  یہ آیت ہمارے ذہنوں کے اندر بیٹھ جائے گی۔

  صحابہ  کرام  ہر وقت یہ بات  ایک دوسرے کو یاد  کرواتے رہتے ۔کیوں ؟

 اس لئے کہ دیکھئے جیسے برفباری ہو رہی ہو آپ باہر نکلیں تو برف آپکے کپڑوں پر جم جاتی ہے۔تو جھٹکتے ہیں کپڑوں کو تاکہ برف ہٹ جائے۔ہمارے ایمان پر اس دنیا میں رہتے ہوئے جب ہم  دنیا میں اس ماحول سے متاثر ہوتے ہیں ۔تو پھر ایگ گرد کی تہ آجاتی ہے ہمارے ایمان پر ۔اس پر برف پڑ جاتی ہے۔ اور وہ جھٹکنے کی بہترین اور موثر ترین شکل یہی ہے کہ یاد رکھو کامیابی ان چیزوں سے نہیں ہے ۔یہ چمک دمک ہے دنیا کی ۔یہ ساری چمک دمک جو تمھیں اپنے اندر گم کئے ہوئے ہے ۔تم مرعوب نہ ہوکر رہ جاؤ ۔ تم دنیا کے ہی نہ ہو کر رہ جاؤ۔ علامہ اقبال نے  اسی بات پر یہ ارشاد فرمایا کہ

کافر کی یہ پہچان کہ آفاق میں ہے گم

اور مومن کی یہ پہچان کہ گم اس میں ہے آفاق

  یہ محبت تمہارے دلوں کے اوپر مسلط نہ ہو جائے دعا کرتے رہا کرو  ۔ تازہ کر تے رہا کرو ۔

تازہ کر لو اپنے اس  یقین کو کہ کامیابی دولت سے نہیں ، کامیابی ثروت  سے نہیں کامیابی اقتدار سے نہیں کامیابی شہرت سے نہیں کامیابی جائیداد سے نہیں ۔

کامیابی ہےایمان صالحہ میں نیک کام کرنے میں ، تواصی بالحق سے کامیابی ہے تواصی بالصبر سے کامیابی ہے۔ تو یہ چار چیزیں ہیں کہ جو کامیابی کے راز ہیں ۔

معلوماتی خبریں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں ۔الاؤنسز اور حکومتی فنڈز کے بارے میں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں ۔امیگریشن اور قوانین سے متعلق خبریں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *