deportation-of-86-pakistanis-to-their-country

یونانی وزیر امیگریشن جناب میتاراکیس کی برسلز میں وزراءخارجہ کانفرنس میں شرکت

حکومت یونان کی نمائندگی کرتے ہوئے جناب میتاراکیس نے کہا کہ ہم ہر گز یونان کو یورپ کا اینٹری گیٹ  نہیں بننے دیں گے۔اور یونان میں داخل ہونے والے ہر مہاجر
اور امیگرنٹ کا راستہ سختی سے روکیں گے۔جس کیلئے ہم نے اپنی سرحدوں کے تمام انتظامات مکمل کر لئے ہیں۔

اپنے خیالات کو مذید وسعت دیتے ہوئے یونانی وزیر امگریشن نے کہا کہ 2015 میں سابقہ حکومت نے یونان میں داخل ہونے والوں کو نہ روکا۔جس کی وجہ سے یونان میں ہزاروں امیگرنٹ داخل ہو گئے ۔اور اسکی وجہ سے یونان مذید مشکلات کا شکار ہو گیا۔

اسلئے ہم ہر گز ایسا نہ ہونے دیں گے ۔جس سے یونان ایک بار پھر مشکلات سے دوچار ہو جائے ۔اور 2015 جیسے حالات  پیدا ہو جائیں۔

افغانستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال ؛

یورپی یونین کےبرسلز اجلاس میں افغانستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔جس میں افغانستان سے ہجرت کرنے والے

خواتین،بچوں اور جوانوں کے بارے میں بھی بات کی گئی۔

کہ کس طرح انکی جان کو  لاحق خطرہ سے بچایا جا سکے۔اس صورت حال میں زیادہ   واضح تجاویز میں سے یہ فیصلہ سامنے آیا کہ افغانستان سے منسلک سرحد رکھنے والے پڑوسی ممالک کی مالی معاونت کر کے انہیں وہاں آباد کیا جائے۔

یونان اس بات کی حمایت کرتا ہے ۔اور پھر زور دے کر اپنی بات واضح کرتا ہے کہ ہم ہر گز نہیں چاہتے کہ مہاجرین یونان میں داخل ہوں ۔یونان نے جمعہ کو کہا کہ اس نے ترکی کے ساتھ اپنی سرحد پر 40 کلومیٹر کی باڑ مکمل کر لی ہے۔ اوراب ایک نیا نگرانی کا نظام موجود ہے۔

تفصیل پڑھنے کیلئے یہا ں کلک کریں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *