unvaccinated people

(Urdu) کرونا ویکسین نہ لگوانے والے ہیلتھ ورکرز کو کام کرنے سے روک دیا گیا۔

Sorry, this entry is only available in Urdu.

مستقبل میں کرونا ویکسین  نہ لگوانے والے افراد   کو  مشکلات کا سامنا کرنا ہو گا۔

ستمبر کی 13 تاریخ سے کرونا ویکسین نہ لگوانے افراد کو کونسی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑے گا جاننے کیلئے یہاں کلک کریں ۔

ہیلتھ ورکرزکی تنخواہیں روک دی  گئیں

  یونان کے وزیر صحت کا کہنا ہے کہ 7000 کرونا ویکسین نہ لگوانے  والے ہیلتھ ورکرزکی تنخواہیں روک دی  گئی ہیں ۔

وزیر صحت نے جمعہ کے روز کہا کہ تقریبا  6500 ہیلتھ کیئر ورکرز اور 500 ایمبولینس سروس ممبران کو انکے کام سے روک دیا گیا ہے۔ کیونکہ انہوں نے  کرونا وائرس کے خطرہ سے بچاؤ کیلئے حفاظتی ٹیکے(ویکسین) نہ لگوائے۔ اور حکومت کی بتائی گئ ویکسین لگوانے کی آخری تاریخ بھی گزر چکی تھی ۔

تھانوس پلیورس نے اراکین پارلیمنٹ کو بتایا کہ 6،412 ہیلتھ کیئر ورکرز میں سے جو ویکسین نہ کروانے پر معطل ہیں ۔، 5،594 ہسپتالوں میں اور 818 پرائمری ہیلتھ کیئر میں کام کرتے ہیں۔

وزیر نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ 400 ہیلتھ کیئر ورکرز نے پیر کوکرونا ویکسین لگوائی۔ یعنی  ، آخری تاریخ سے چند دن پہلے انہوں نے کرونا ویکسین لگوائی۔

اس سے  ، ظاہر ہوتا ہے کہ ہسپتال کے ملازمین اور ہیلتھ ورکرز کے لیے ویکسینیشن کو لازمی بنانے کے حکومتی فیصلے کا اثر پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ہسپتال عملے میں 35 فیصد ویکسینیشن کی شرح سے 87 فیصد تک چلا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگلے ہفتے ایک ترمیم پیش کی جائے گی ۔تاکہ وہ ہیلتھ ورکرز جنہوں نے ویکسین کا پہلا انجکشن لگوا لیا ہے۔ان ہیلتھ ورکرز کو کام پر واپس آنے دیا جائے۔

پارلیمنٹیرین اور کرونا ویکسین

پارلیمنٹ کے اسپیکر کوستادینوس تاسولاس نے جمعہ کے روز کہا کہ پانچ یا چھ پارلیمنٹیرین ابھی ایسے موجود ہیں ۔جنھوں نے کرونا ویکسین

نہیں لگوائی۔

ایتھنز-مقدونیہ نیوز ایجنسی کے مطابق ، تاسولاس نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ کرونا ویکسین نہ لگوانےوالے ارکان پارلیمنٹ  کا تعلق دوسیاسی  جماعتوں سے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایسے ارکان پارلیمنٹ جنہوں نے ابھی تک کرونا ویکسین نہیں لگوائی ۔ان کو پارلیمنٹ میں داخل ہونے سے نہیں روکا جائے گا ۔ بلکہ انہیں ہر ہفتے دو کرونا وائرس ٹیسٹوں کے نتائج جمع کرانے ہوں گے۔

جہاں تک پارلیمانی عملے کا تعلق ہے ، انہوں نے کہا کہ ان میں سے تقریبا 90 فیصد کو کرونا ویکسین لگ چکی ہے۔

 

ستمبرکی 13تاریخ سے  نئے تعلیمی سال کے آغاز کے ساتھ ، وزارت تعلیم نے ان اقدامات کا اعلان کیا جو اساتذہ اور طلباء پر لاگو ہوں گے ،

ماہرین کی کمیٹی کی متعلقہ سفارش کے بعد ، کورونا وائرس وبائی مرض کو روکنے اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے تناظر میں درج ذیل اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے۔

وزارت تعلیم کے مطابق ، طلباء ویکسینیشن ، بیماری یا منفی سیلف ٹیسٹ کے سرٹیفکیٹ کے ساتھ آئیں گے ۔ جو ہفتے میں دو بار کئے جائیں گے۔

اساتذہ کو ویکسینیشن یا بیماری کا سرٹیفکیٹ یا دوسری صورت میں منفی لیبارٹری ٹیسٹ سرٹیفکیٹ کی بھی ضرورت ہوگی جو کہ انکے ذاتی اخراجات کے ساتھ ہفتے میں دو بار ہوگا۔

خاص طور پر ، نئے تعلیمی سال کے لیے وزارت تعلیم کے اعلان کردہ اقدامات درج ذیل ہیں

طالب علم اور اساتذہ کی حاضری۔

طلباء اور اساتذہ مندرجہ ذیل سکولوں میں شرکت کریں گے:

ویکسینیشن سرٹیفکیٹ (12 سال اور اس سے زیادہ عمر کے طلباء کے لیے)

 یا بیماری کا سرٹیفکیٹ (آخری سمسٹر)

 یا منفی سیلف ٹیسٹ ، جو ہفتے میں دو بار (منگل اور جمعہ) کو کیا جائے گا ، اسکول جانے سے 24 گھنٹے پہلے۔

ویکسینیشن سرٹیفکیٹ یا بیماری کا سرٹیفکیٹ (آخری سمسٹر) یا منفی لیبارٹری ٹیسٹ کا سرٹیفکیٹ ، جو ملازم کی ذمہ داری اور قیمت پر ہفتے میں دو بار (منگل اور جمعہ) کوبھی انجام دیا جانا چاہیے۔

تصدیق شدہ کرونا وائرس کی صورت میں کیا ہوگا۔

وہ اسکول سے دور ہے اور کم از کم 10 دن تک قرنطینہ میں رہے گا۔ ، تمام غیر نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ کسی بھی دوسری نقل و حرکت یا گھر کے ماحول سے باہر لوگوں سے رابطے سے پرہیز کرے گا۔

علامات کے آغاز سے کم از کم 10 دن کے بعد اور بخار کے مکمل ختم ہونے کے تین دن کے بعد سکول لوٹے گا۔ (اینٹی پیریٹکس لیے بغیر) اور دیگر علامات میں بہتری ہونا ضروری ہے۔ اسکول واپس آنے کے لیے میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کرنا ضروری نہیں ہے۔

اگر  آپ کیم کے ادارے سے کمپیوٹر کورس کرنا چاہتے ہیں تو یہاں کلک کریں۔

 

معلوماتی خبریں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں ۔الاؤنسز اور حکومتی فنڈز کے بارے میں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں ۔امیگریشن اور قوانین سے متعلق خبریں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں

اوآئید کی نئی جابز کے بارے میں جاننے کیلئے یہاں کلک کریں ۔

OAED

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *